میں ایک ماں ھوں، آج کا دن میرے لۓ ھے
ویسے تو ھر دن ماں کا دن ھوتا ھے لیکن آج کا دن
صرف ان ماوں کے نام نھیں ھونا چاھۓ جو مائیں تکلیف اٹھا کر اولاد کو اس دنیا میں لائی
ھیں
یا اولاد کو پروان چڑھانے کے لئے ہر قربانی دی
ھے
بلکہ ان ماوں کے نام بھی ھونا چاھۓ جنھوں نے اس
سے کئی زیادہ تکلیف اٹھا کر اپنی اولاد کو اس دنیا سے رخصت کیا ھے
اور صبر کیا ھے اس بات پر کہ ان کے جگر کے ٹکڑے
مٹی تلے ھمیشہ کے لئے سو گئے
جو ماں
اپنی اولاد کھوتی ھے اس کے لۓ ساری زندگی کا امتحان ھوتا ھے
امتحان ان یادوں کا جو خوبصورت بھی ھیں اور
تکلیف دہ بھی
میں تب بھی روئی جب مریم کو اس دنیا میں آنے کے
بعد سفید کپڑے میں لپیٹ کر میری گود میں پہلی بار دیا گیا
میں تب بھی روئی جب اس کو سفید کپڑے میں لپیٹ کر
میری گود سےھمیشہ کے لئے بہت دور لے جایا گیا
ماں کے لۓ اولاد کی آزمائش بہت سخت ھے
جس عمر مے بچے بہن بھائوں سے لڑتے ھیں
وہ جان لیوا بیماری سے لڑ رھی تھی
جس عمر میں بچے فرمائش کرتے ھیں
وہ جلدی ٹھیک ھونے کی دعا کرتی تھی
جس عمر میں بچے کھلونے ٹوٹنے سے روتے ھیں
وہ بیماری کی تکلیف سے روتی تھی
ماں کے لئے اسکی پیدائش سے لے کر اسکے دنیا سے
جانے کا سفر بھت لمبا اور کٹھن تھا
ماں کو یاد ھے وہ کہتی تھی
ماں، میں آپ کے بغیر نھیں رہ سکتی
آج مجھ سے بہت دور اکیلی ھے
ماں، مجھے اندھیرے سے ڈر لگتا ھے
آج قبر کے اندھیرے میں اکیلے سوئی ھے
دنیا کے لئے تو وہ چلی گئی
پر ماں کے دل میں اولاد ھمیشہ زندہ رھے گی
کیونکہ ماں کبھی نھیں بھولتی
ماں کبھی نھیں بھولتی------
No comments:
Post a Comment